قارئین! پروفیسر صاحب کا الزامات سے لبریز خط شائع ہونے کے بعد قارئین نے غم و غصے کا اظہار خط‘ فون اور ملاقات کے ذریعے کیا صرف ایک خط شائع کرکے آئندہ یہ خط و کتابت کا سلسلہ ختم کررہے ہیں
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! جولائی کا شمارہ پڑھا آخری صفحات پر ”علامہ لاہوتی پراسراری صاحب“ کے نام ایک قاری کا خط شائع ہوا ہے اسے پڑھ کر بہت افسوس ہوا ان صاحب کے نام کے ساتھ پروفیسر لکھا ہوا ہے یقینا پڑھے لکھے ہوں گے مگر انداز تحریر سے لگتا ہے ادب و لحاظ انہیں چھو کر نہیں گزرا‘ دنیا میں جہالت کی کمی نہیں مگر ایسے تعلیم یافتہ جاہلوں کا کیا کیا جائے۔ میرا پیغام ”عبقری“ کے توسط سے ”پروفیسر صاحب“ تک پہنچادیجئے گا۔ مہربانی ہوگی۔
پروفیسر عبدالسلام صاحب آپ نے جو خط علامہ لاہوتی صاحب کو لکھا ہے اسے پڑھ کر میں نے جو نتیجہ نکالا وہ یہ ہے کہ آپ انتہائی جلدباز انسان ہیں۔ آپ چاہتے ہیں آپ کے سارے مسائل منٹوں میں حل ہوجائیں۔ اگر آپ کو حکیم صاحب کی سرپرستی حاصل رہی ہے جس کا آپ نے اعتراف بھی کیا ہے تو پھر انتظار کرنا چاہیے تھا۔ میرے خیال میں آپ نے حکیم صاحب کے بتائے ہوئے وظائف توجہ سے نہیں کیے نہ حکیم صاحب کی نگاہ خاص کو مقدم جانا۔ یہ ان کی نگاہ ہی تھی کہ آپ کچھ عرصہ تہجد گزار بھی رہے۔ اب فرائض کی ادائیگی بھی مشکل ہوگئی کیونکہ .... آگے آپ خود سمجھ دار ہیں۔ مومن کامل اپنے مریدوں کو تب تک نگاہ میں رکھتا ہے جب تک وہ خود ان سے کچھ لینا چاہیں۔ بچپن سے ایک مقولہ پڑھتے اور سنتے آئے ہیں پیر کامل نہیں ہوتا یقین کامل ہوتا ہے جب اپنے مرشد پر یقین ہی نہ ہو تو کوئی کام نہیں ہوتا۔
حکیم صاحب وضعدار انسان ہیں۔ انہوں نے بات تقدیر پر ڈالدی بہرحال۔ اب آپ علامہ لاہوتی پراسراری صاحب سے فیض لینا چاہتے ہیں ماشاءاللہ ادب کا یہ حال ہے کہ ان سے ملاقات ہوئی نہیں اور ان کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ آخرت میں اللہ تعالیٰ کی پکڑ سے ڈرا رہے ہیں۔ کبھی اپنے بارے میں یہی بات سوچیں کہ آپ آخرت میں اللہ کو کیا منہ دکھائیں گے ان کی بات تو رہنے دیں کیونکہ وہ کیا ہیں کون ہیں یہ نہ آپ جانتے ہیں نہ کوئی اور مگر میں اتنا ضرور جانتی ہوں کہ وہ اللہ کے ولی ہیں۔ اللہ اپنے نیک بندوں (ولیوں) سے محبت کرتا ہے اور جس شخص کو اللہ کے ولی چاہیں اس کی شان اور مرتبے کا اندازہ لگانا اتنا آسان نہیں ہے۔ اگر وہ خود کو ظاہر نہیں کرنا چاہتے تو اس میں کوئی مصلحت پوشیدہ ہوگی۔ دراصل آپ کو اللہ تعالیٰ پر توکل اور پیرکامل پر یقین نہیں ہے ورنہ آج آپ کے یہ حالات نہ ہوتے۔
میرا ایک مشورہ ہے بہت خلوص سے لکھ رہی ہوں کسی رات دو بجے یعنی تہجد سے کچھ دیر پہلے بیدار ہوجائیے لیٹے لیٹے آسمان پر نظریں جما کر ایک دفعہ سورة فاتحہ اور ایک مرتبہ سورة اخلاص پڑھ کر اللہ کی حمد دل ہی دل میں بیان کریں اور کہیں کہ اے اللہ ہر طرف تیری بادشاہی ہے‘ کوئی تیرا شریک نہیں اپنی شان ربوبیت کے صدقے میری مشکلات آسان فرمادے کیونکہ سب تیرے محتاج ہیں تو کسی کا محتاج نہیں تونے اپنے کرم کے صدقے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی بنایا‘ تیرا صدشکر مجھے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے رزق عطا کر کیونکہ دنیا میں سب کو تو اپنے محبوب کا صدقہ ہی عطا کررہا ہے۔ تو رحیم ہے رحم کردے تو بڑا کریم ہے کرم کردے‘ تو رحمان ہے مجھ پر سب امت مسلمہ پر مہربانی کردے۔ آمین۔ پھر اٹھ کر وضو کرکے تہجد پڑھیں اور فرض نمازوں کی پابندی کریں۔ حکیم صاحب سے ملاقات کرکے ان سے کوئی وظیفہ لے لیں اور مکمل یقین و اعتقاد سے کریں۔ میرا ایمان ہے جلد مسائل حل ہوجائیں گے انشاءاللہ۔ یہ عمل کرتے ہوئے اخلاص ضروری ہے۔ رات کو تمام تر توجہ اللہ کی ذات پر مرکوز ہونی چاہیے دل میں ندامت ہو تو پھر دیکھئے گا حالات کیسے بدلتے ہیں حالات خواہ کچھ بھی ہوں اللہ تعالیٰ کی ذات سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ اس کی ذات پر توکل رکھیں اور اللہ والوں کا دامن یقین سے تھام کررکھیں تو دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں آزمائش شرط ہے۔
اللہ تعالیٰ آپ کو صراط مستقیم پر چلائے اور تمام مسائل اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے حل کردے۔ پیرومرشد کی دعاوں اور فیض نظر سے نوازے۔ میرا اندازہ ہے کہ آپ میں اخلاص کی کمی ہے تبھی مسائل حل ہونے میں دیر ہورہی ہے۔ نماز اور وظائف ڈوب کر توجہ سے کریں۔ انشاءاللہ تعالیٰ کامیابی ہوگی۔ یہ ایک بہن کا اپنے بھائی کو مخلصانہ مشورہ ہے۔ ناامید مت ہوئیے۔ اللہ بڑا رحیم و کریم ہے مگر ناامیدی کو پسند نہیں کرتا۔ آپ کو اللہ پر نہیں اس کی مخلوق کی طاقت پر یقین ہے جس دن اللہ پر یقین کامل ہوا اس دن ہر طرف سے کامیابیاں آپ کے قدم چومیں گی اور اللہ کے نیک بندے بھی آپ کیلئے دل سے دعا کریں گے۔ آمین۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 812
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں